Maghroor Logon Ki Aik Khaas Qism

انسان کو اللہ مقام عطا کرے تو فخر و غرور کا جن اکثر اس کے دماغ میں کسی خناس کی طرح گھس جاتا ہے۔کچھ لوگ تو اس فخرو غرور کو ایک چادر کی طرح اپنے بدن پر بڑے دھڑلے سے اوڑھے ہوئے ہوتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی  پھیلائی ہو ئی بد بو سے جو  تعفن اس زمین پر پھیلا ہوا ہے اسکا اندازہ لگانا بھی ممکن نہیں۔عموماً ایسے لوگوں کا  انجام بھی اچھا نہیں ہو تا۔مرنے سے پہلے ہی انکا فخرو غرور انکی  آنکھوں کے سامنے خاک  میں مل جاتا ہے۔

لیکن اکثریت لوگوں کی ایسی ہے جنہیں تکبر کے  کیڑے نے کاٹا تو ہوتا ہے لیکن انکے لاشعور میں بھی ابھی یہ خیال نہیں گزرا ہوتا کہ وہ کس مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ایسے لوگ عاجزی کا اظہار کرتے ہوئے بھی  آپکو بہت نظر آ ئیں گے۔ اپنی کم مائیگی کا گانا ہر خاص وعام میں گائیں گے اور ہر کسی کے ساتھ شاید گھلتے ملتے بھی آپکو نظر آئیں۔

مگر ان لوگو ں کی ایک خاص سوچ ہوتی ہے ، ایک خاص زاویہ ِ  نظر ہوتا ہے اور اپنے تئیں میں ایک خاص نظریہ ہوتا ہے جسکے خلاف کوئی بات وہ دلیل کے ساتھ بھی برداشت نہیں کرتے۔ایسے لوگو ں کو ایک خاص طرز کی بات کے سوا ہر بات میں کوئی نہ کوئی عیب نظر آتا ہے ۔اچھے بھلے سمجھدار لوگوں کی باتیں انہیں مضحکہ خیز معلوم ہوتی ہیں۔ اور ایسے اربابِ عقل و دانش جنسے  انکا نظریاتی اختلاف ہوتا ہےانکا مذاق اڑانا انکی سرشت میں  شامل ہو جاتا  ہے۔اس میں وہ اس حد تک آگے نکل جاتے ہیں کہ دوسروں کو مضحکہ خیز  کہتے کہتے اور انکا مذاق اڑاتے اڑاتے وہ خود مضحکہ خیز اور مذاق بن جاتے ہیں۔


مصنف: محمد علی حافظ

Creative Commons License
This work is licensed under a Creative Commons Attribution 4.0 International License.

5 thoughts on “Maghroor Logon Ki Aik Khaas Qism

      1. No, no. It’s nothing. You encourage, nothing more and that is all I need. Your words always ignite the fire to write more. I assure you, you will be the first to know when I translate this 🙂 🙂 Thanks 🙂

        Like

A comment to encourage us?